اُڑت پرندے کُو بکُو
لیکر ہر اک گُل کی بُو
کر رہے تھے یہ گفتگو
بلغ العلی بکمالہ
تھی روشنی سے بھری فضا
جہاں تک بھی اٹھی تھی نگاہ
آتی تھی ہر سُو یہ صدا
کشف الدجی بجمالہ
بُلبل بھی اپنے شوق میں
ڈالے ہوئے گل طوق میں
کہتی تھی اپنے ذوق میں
حسُنت جمیع خصالہ
چڑیوں کے سن کے چہچہے
انسان بھلا کیوں چپ رہے
لازم ہے اس پر یوں کہے
صلو علیہ و آلہ
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَّ عَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا
صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَّ عَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا
بَارَكْتَ عَلَىإِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيد
Comments
Post a Comment