Hazrat Bayazid Bustami (RA)


حضرت بايزيد بسطامی رحمة الله عليہ

بایزید بسطامی
بایزید بسطامی جو شيخ أبو يزيد البسطامی اورطیفورابویزیدبسطامی کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں، اصل نام أبو يزيد طيفور بن عيسى بن شروسان البِسطامِی اور کنیت ابو یزید ہے ۔ فارس(ایران )کے صوبے بسطام میں پیداہوئے۔بسطامی آپ کے نام کے ساتھ اسی نسبت سے لگایاجاتاہے۔آپ کے آباؤ اجدادمجوسی تھے جوکہ بعد میں اسلام کی طرف راغب ہوگئے۔بسطام ایک بڑا قریہ ہے جو نیشاپور کے راستے میں واقع ہے آپ کے داداکے تین بیٹے تھے،آدم،طیفور(بایزیدکے والد)اورعلی یہ سارے بڑے ہی زاہد اور عبادت گزار تھے.
حضرت با يزيد بسطامؒی کوالله تعالٰی نے جن خوبيوں سے نوازا تها وه کم ہی کسی کو نصيب ہوتی ہيں٬ حضرت جنيد بغدادیؒ جيسے بزرگ بهی آپ کی تعريف ميںَ آپ فرماتے ہيں "حضرت با يزيد بسطامیؒ کی ذات بابرکات ہم ميں ايسی ہے جيسے جبرائيلؑ کی شخصيت فرشتوں ميں"۔امام مناوی فرماتے ہیں کہ ابویزید بسطامی عارفین کے اماموں کے بھی امام تھے اور محققین صوفیہ کرام کے مشائخ کے شیخ تھے ۔شیخ ابو سعید کا قول ہے کہ میں پورے عالم کو آپ کے اوصاف پر دیکھتا ہوں لیکن اس کے باوجود بھی آپ کے مراتب کو کوئی نہیں جانتا۔ جب بایزید نماز پڑھتے توان کے سینہ کی ہڈیوں سے آواز نکلتی تھی جس کو لوگ سن لیتے خدا کی ہیبت اور شریعت کی تعلیم کی وجہ سے۔ بایزید نے موت کے وقت یہ کہا ;

بایزید بسطامیالہی ما ذکرتک الا عن غفلۃ وما خدمتک الا عن فترۃ

خدایا میں نے تجھ کو یاد نہ کیا سوائےغفلت کے اور میں نے تیری خدمت سوائے نقصان کے نہیں کی۔
آپ نے 15 شعبان 231 ھ بسطام میں انتقال کیا. جبکہ یہ بھی کہا گیا کہ ان کا وصال 261ھ میں ہوا. کوئی مستقل تصنیف نہیں چھوڑی ۔  چند اقوال مختلف لوگوں کی زبانی تصوف کی کتابوں میں موجود ہیں۔
حضرت بايزيد بسطامیؒ اپنی زندگی کا ايک عجيب و غريب واقعہ سناتے ہيں کہ ميں ايک سفر ميں خلوت سے لّذت حاصل کر رہا تها اور ذکر سے اُنس حاصل کر رہا تها کہ ميرے دل ميں ندا سنائی دی٬اے بايزيدَ دِرسمعان کی طرف چل اور عيسائيوں کے ساتھ ان کی عيد اورقربانی ميں حاضر ہو۔ اس ميں ايک شاندار واقعہ ہوگا تو ميں نے اعوذ پڑها اور کہا کہ پهر اس وسوسے کو دوباره نہيں آنے دوں گا۔ جب رات ہوئی تو خواب ميں ہاتف کی وہی آواز سنی۔ جب بيدار ہوا تو بدن ميں لرزه تها۔ پهر سوچنے لگا کہ اس بارے ميں فرمانبرداری کروں يا نہ تو پهر ميرے باطن سے ندا آئی کہ ڈرو مت کہ تم ہمارے نزديک اولياء اخيار ميں سے ہو اور ابرار کے دفتر ميں لکهے ہوئے ہو ليکن راہبوں کا لباس پہن لو اور ہماری رضا کے لئے زّناربانده لو۔آپ پر کوئی گناه يا انکار نہيں ہوگا۔ حضرت شيخ فرماتے ہيں کہ صبح سويرے ميں نے عيسائيوں کا لباس پہنا زنار کو باندها اورَدير سمعان پہنچ گيا۔ وه ان کی عيد کا دن تها مختلف علاقوں کے راہب دير سمعان کے بڑے راہب سے فيض حاصل کرنے اور ارشادات سننے کے لئے حاضر ہو رہے تهےميں بهی راہب کے لباس ميں ان کی مجلس ميں جا بيڻها۔
جب بڑا راہب آکر ممبر پر بيڻها تو سب خاموش ہو گئے۔ بڑے راہب نے جب بولنے کا اراده کيا تو اس کا ممبر لرزنے لگا اور کچھ بول نہ سکا گويا اس کا منہ کسی نے لگام سے بند کر رکها ہے توسب راہب اور علماء کہنے لگے اے مرشد رّبانی کون سی چيز آپ کو گفتگو سے مانع ہے۔ ہم آپ کے ارشادات سے ہدايت پاتے ہيں اورآپ کے علم کی اقتدا کرتے ہيں۔ بڑے راہب نے کہا کہ ميرے بولنے ميں يہ امر مانع ہے کہ تم ميں ايک محّمدی شخص آ بيڻها ہے۔ وه تمہارے دين کی آزمائش کے لئے آيا ہے ليکن يہ اس کی زيادتی ہے۔ سب نے کہا ہميں وه شخص دکها دو ہم فوراً اس کو قتل کر ڈاليں گے۔ اُس نے کہا بغير دليل اور حجت کے اس کو قتل نہ کرو٬ميں امتحاناً اس سے علم الاديان کے چند مسائل پوچهتا ہوں اگر اس نے سب کے صحيح جواب ديئے تو ہم اس کو چهوڑ ديں گے٬ ورنہ قتل کرديں گے کيونکہ امتحان مرد کی عّزت ہوتی ہے يا رسوائی ياِذلّت۔ سب نے کہا آپ جس طرح چاہيں کريں ہم آپ کے خوشہ چيں ھیں۔ 
تو وه بڑا راہب ممبر پر کهڑا ہوکر پکارنے لگا۔ اے محّمدی٬ تجهے محّمد کی قسم کهڑا ہو جا کہ سب لوگ تجهے ديکھ سکيں تو بايزيد رحمةالله عليہ کهڑے ہو گئے۔ اس وقت آپ کی زبان پر رب تعالٰی کی تقديس اور تمجيد کے کلمات جاری تهے۔ اس بڑے پادری نے کہا اے محّمدی ميں تجھ سے چند مسائل پوچهتا ہوں۔ اگر تو نے پوری وضاحت سے ان سب سوالوں کا جواب ديا تو ہم تيری اتباع کريں گے ورنہ تجهے قتل کرديں گے۔ تو بايزيد رحمة الله عليہ نے فرمايا کہ تو معقول يا منقول جو چيز پوچهنا چاہتا ہے پوچھ۔ الله تعالٰی تمہارے اور ہمارے درميان گواه ہے۔
تو اس پادری نے کہا۔
وه ايک بتاؤجس کا دوسرا نہ ہو؟

وه دو بتاؤ جن کا تيسرا نہ ہو؟

وه تين جن کا چوتها نہ ہو؟

وه چار جن کا پانچواں نہ ہو؟

وه پانچ جن کا چهڻا نہ ہو؟

وه چھ جن کا ساتواں نہ ہو؟

وه سات جن کا آڻهواں نہ ہو؟

وه نو جن کا دسواں نہ ہو؟

وه دس جن کا گيارہواں نہ ہو؟

وه باره جن کا تيرہواں نہ ہو؟



وه قوم بتاؤ جو جهوڻی ہو اور بہشت ميں جائے؟



وه قوم بتاؤ جو سّچی ہو اور دوزخ ميں جائے؟



بتاؤ کہ تمہارے جسم سے کون سی جگہ تمہارے نام کی قرارگاه ہے؟

اْلذاِرياِت ذرًوا کيا ہے؟

اَْلحاَِمَلاِتِ وْقراً کيا ہے؟

اَْلَجاِرَياِتَ يْسًرا کيا ہے؟

اَْلُمَقِّسَماِت اَْمًرا کيا ہے؟

وه کيا ہے جو بے جان ہو اور سانس لے؟

ہم تجھ سے وه چوده پوچهتے ہيں جنہوں نےَرُّب العالمين کے ساتھ گفتگو کی؟

اور وه قبر پوچهتے ہيں جو مقبور کو لے کر چلی ہو؟

وه پانی جو نہ آسمان سے نازل ہوا ہو اور نہ زمين سے نکلا ہو؟

اور وه چار جو نہ باپ کی پشت اور نہ شکم مادر سے پيدا ہوئے؟

پہلا خون جو زمين پر بہايا گيا؟

وه چيز پوچهتے ہيں جس کو الله تعالٰی نے پيدا فرمايا ہو اور پهراس کو خريد ليا ہو؟

وه چيز جس کو الله تعالٰی نے پيدا فرمايا پهر نا پسند فرماياہو؟

وه چيز جس کو الله تعالٰی نے پيدا فرمايا ہو پهر اس کی عظمت بيان کی ہو؟

وه چيز جس کو الله تعالٰی نے پيدا فرمايا ہو پهر خو د پوچها ہو کہ يہ کيا ہے؟

وه کون سی عورتيں ہيں جو دنيا بهر کی عورتوں سے افضل ہيں؟

کون سے دريا دنيا بهر کے درياؤں سے افضل ہيں؟

کون سے پہاڑ دنيا بهر کے پہاڑوں سے افضل ہيں؟

کون سے جانور سب جانوروں سے افضل ہيں؟

کون سے مہينے افضل ہيں؟

کون سی راتيں افضل ہيں؟

َطآَّمہ کيا ہے؟

وه درخت بتاؤ جس کی باره ڻہنياں ہيں اور ہر ڻہنی پر تيس پّتے ہيں اور ہر پّتے پر
 پانچ پُهول ہيں دو پُهول دهوپ ميں اور تين پُهول سايہ ميں؟

وه چيز بتاؤجس نے بيت الله کا حج اور طواف کيا ہو نہ اُس ميں جان ہو اور نہ اُس پر حج فرض ہو؟

کتنے نبی الله تعالٰی نے پيدا فرمائے اور اُن ميں سےُرسول کتنے ہيں اور غير رُسول کتنے؟

وه چار چيزيں بتاؤ جن کا مزه اور رنگ اپنا اپنا ہو اور سب کی جڑ ايک ہو؟

نقير کيا ہے ، قطمير کيا ہے ، فتيل کيا ہے ، سبدولبد کيا ہے اور طمَّورمّ کيا ہے؟

ہميں يہ بتاؤ کہ کّتا بهونکتے وقت کيا کہتا ہے؟

گدها ہينگتے وقت کيا کہتا ہے؟

بيل ڈکارتے وقت کيا کہتا ہے؟

گهوڑا ہنہناتے وقت کيا کہتا ہے؟

اونٹ بلبلاتے وقت کيا کہتا ہے؟

مور چہچہاتے وقت کيا کہتا ہے؟

بلبل کوکتے وقت کيا کہتی ہے؟

مينڈک ڻرڻراتے وقت کيا کہتا ہے؟

جب ناقوس بجتا ہے تو کيا کہتا ہے؟

وه قوم بتاؤ جن پر الله تعالٰی نے وحی بهيجی ہو اور نہ انسان ہوں اور نہ جن اور نہ فرشتے؟

يہ بتاؤ کہ جب دن ہوتا ہے تو رات کہاں چلی جاتی ہے اور جب رات ہوتی ہے تو دن کہاں چلا جاتا ہے۔؟

تو حضرت بايزيد بسطامی نے فرمايا کہ کوئی اور سوال ہو تو بتاؤ۔ وه پادری بولا کہ اور کوئی سوال نہيں۔ آپ نے فرمايا اگر ميں ان سب سوالوں کا شافی جواب دے دوں تو تم الله تعالٰی اور اس کے رسول صلی الله عليہ وسلم کے ساتھ ايمان لاؤ گے۔ سب نے کہا ہاں٬ پهر آپ نے کہا اے الله تو ان کی اس بات کاگواه ہے۔
پهر فرمايا
کہ تمہارا سوال کہ ايسا ايک بتاؤ جس کا دوسرا نہ ہو وه الله تعالٰے واحد قہار ہے
اور
وه دو جن کا تيسرا نہ ہو وه رات اور دن ہيں لقولہ تعالٰی ( سورة بنی اسرائيل آيت ۲۱۔
اور
وه تين جن کا چوتها نہ ہووه عرش اور کرسی اور قلم ہيں
 اور
وه چار جن کا پانچواں نہ ہو وه چار بڑی آسمانی کتابيں تورات٬ انجيل ٬ زبور اورقرآن مقدس ہيں
اور
وه پانچ جن کا چهڻا نہ ہو وه پانچ فرض نمازيں ہيں
اور
وه چھ جن کا ساتواں نہ ہو وه چھ دن ہيں جن ميں الله تعالٰی نے آسمانوں اور زمينوں کو پيدا فرمايا لقولہ تعالٰی ( سوره قاف٬ آيت ۸۳)۔
اور
وه سات جن کا اّڻهواں نہ ہووه سات آسمان ہيں لقولہ تعالٰی (سوره ملک آيت ۳)۔
اور
وه آڻھ جن کا نواں نہ ہو وه عرش بريں کو اُڻهانے والے آڻھ فرشتے ہيں لقولہ تعالٰی (سوره حآّقہ٬ آيت ۷۱)۔
اور
وه نو جن کا دسواں نہ ہو وه بنی اسرائيل کے نو فسادی شخص تهے لقولہ تعالٰی (سورة نمل٬ آيت ۸۴)۔
اور
وه د س جن کاگيارهواں نہ ہو وه متمتع پر دس روزے فرض ہيں جب اس کو قربانی کی طاقت نہ ہو لقولٰہ تعالٰی (سورة بقره٬ آيت۶۹۱)۔
اور
وه گياره جن کا بارواں نہ ہو وه يوسف عليہ الّسلام کے بهائی ہيں۔ گياره ہيں۔ ان کا بارواں بهائی نہيں لقو لہ تعالٰی (سورة يوسف٬ آيت ۴)۔
اور
وه باره جن کا تيرواں نہ ہووه مہينوں کی گنتی ہے لقولہ تعالٰی (سوره توبہ٬ آيت ۶۳)۔
اور
وه تيره جن کا چودہواں نہ ہو وه يوسف عليہ الّسلام کا خواب ہے لقولہ تعالٰی (سورة يوسف٬ آيت۴)۔
اور
وه جهوڻی قوم جو بہشت ميں جائی گی وه يوسف عليہ الّسلام کے بهائی ہيں کہ الله تعالٰے نے ان کی خطا معاف فرمادی ۔ لقولہ تعالٰی (سورة يوسف٬آيت۷۱ا)۔ 
اور
وه سچی قو م جو دوزخ ميں جائی گی وه يہود و نصارٰے کی قوم ہے لقولہ تعالٰی (سورة بقره٬ آيت ۳۱۱ )۔
اور
تم نے جو سوال کيا ہے تيرا نام تيرے جسم ميں کہاں رہتا ہے تو جواب يہ ہے کہ ميرے کان ميرے نام کے رہنے کی جگہ ہيں۔
اور
اَلَّزاِرَياِت ذْرواً چار ہوائيں ہيں ۔ مشرقی ٬ غربی٬ جنوبی٬ شمالی۔
 اور
اَْلَحاِمَلاِتِ وْقراً بادل ہيں لقولہ تعالٰی (سورة بقره آيت ۴۶۱)۔
اور
اَْلَجاِرَياِتُ يْسراً سمندر ميں چلنے والی کشتياں ہيں 
اور
اَْلُمَقِّسَماِت اَْمراً وه فرشتے ہيں جوپندره شعبان سے دوسرے پندره شعبان تک لوگوں کا رزق تقسيم کرتے ہيں ۔
اور
وه چوده جنہوں نےَرب تعالٰی کے ساتھ گفتگوکی وه سات آسمان اور سات زمينيں ہيں لقولہ تعالٰی(سورةٰحم الّسجده٬ آيت ۱۱)۔
اور
وه قبرجو مقبور کو لے کر چلی ہو وه يونس عليہ الّسلام کو نگلنے والی مچهلی ہے۔اور
بغير روح کے سانس لينے والی چيزصبح ہے لقولہ تعالٰی ۔
اور
وه پانی جو نہ آسمان سے اترا ہو اور نہ زمين سے نکلا ہو وه پانی ہے جو گهوڑوں
کا پسينہ بلقيس نے آزمائش کے ليے حضرت سليمان عليہ السلام کےپاس بهيجا تها
اور
 وه چار جو کسی باپ کی پشت سے ہيں اور نہ شکم مادر سے وه اسماعيل عليہ الّسلام کی بجائے ذبح ہونے والا دنبہ اورصالح عليہ السلام کی اونڻنی اورآدم عليہ السلام اور حضرت حّوا ہيں ۔
اور
پہلا خون ناحق جو زمين پر بہايا گيا وه آدم عليہ السلام کے بيڻے ہابيل کا خون ہے جسے بهائی قابيل نے قتل کيا تها۔
اور
وه چيز جو الله تعالٰی نے پيدا فرمائی پهر اسے خريد ليا وه مومن کی جان ہے لقولہ تعالٰی (سورة توبہ٬ آيت ۱۱۱)۔
اور
وه چيز جو الله تعالٰی نے پيدا فرمائی پهر اسے ناپسند فرمايا ہو وه گدهے کی آواز ہے لقولہ تعالٰی (سورة لُقمان٬ آيت۹۱)۔
اور
وه چيز جو الله تعالٰی نے پيدا فرمائی ہو پهر اُسےُبرا کہا ہو وه عورتوں کا مکرہے لقولہ تعالٰی (سورة يوسف٬ آيت ۸۲)۔
اور
وه چيز جو الله تعالٰی نے پيدا فرمائی ہو پهر پوچها ہو کہ يہ کيا ہے وه موسٰی عليہ السلام کا عصا ہے لقولہ تعالٰی (سورةٰطٰہ آيت ۷۱)۔
اور
يہ سوال کہ کون سی عورتيں دنيا بهر کی عورتوں سے افضل ہيں وه اُ م البشر حضرت حّوا اور حضرت خديجہ اور حضرت عائشہ اور حضرت آسيہ اور حضرت مريم ہيں ۔َرضی الله تعالٰی عنہَّن اجمعين۔
باقی رہا افضل دريا
وه سيحون ٬ جيجون ٬ دجلہ ٬ فرات اور نيل مصر ہيں ۔
اور
سب پہاڑوں سے افضل کوِه طور ہے
اور
سب جانوروں سے افضل گهوڑا ہے
اور
سب مہينوں سے افضل مہينہ رمضان لقولہ تعالٰی "سورة بقره ٬ آيت ۵۸۱۔
اور
سب راتوں ميں افضل رات ليلةالقدر ہےلقولہ تعالٰی "سورة قدر٬
اور
تم نے پوچها ہے کہ طاْمہ کيا ہے وه قيامت کا دن ہے۔
اور
ايسا درخت جس کی باره ڻہنياں ہيں اور ہر ڻہنی کے تيس پّتے ہيں اور ہر پّتہ پر پانچ پهول ہيںجن ميں سے دو پهول دهوپ ميں ہيں اور تين سايہ ميں ۔توه وه درخت سال ہے۔ باره ڻہنياں اس کے باره ماه ہيں اور تيس پّتے ہر ماه کے دن ہيں۔ اور ہر پّتے پر پانچ پهول ہر روز کی پانچ نمازيں ہيں دو نمازيں ظہراور عصر آفتاب کی روشنی ميں پڑهی جاتی ہيں اور باقی تين نمازيں اندهيرے ميں۔
اور
وه چيز جو بے جان ہو اور حج اس پر فرض نہ ہو پهر اس نے حج کيا ہو اور بيت الله کا طواف کيا ہو وه نوح عليہ الّسلام کی کشتی ہے ۔
اور
تم نے نبيوں کی تعداد پوچهی ہے پهر رسولوں اور غير رسولوں کی تو کل نبی ايک لاکھ چوبيس ہزار ہيں ۔ان ميں سے تين سو تيره رسول ہيں اور باقی غير رسول۔
اور
تم نے وه چار چيزيں پوچهی ہيں جن کا رنگ اور ذائقہ مختلف ہے حالانکہ جڑ ايک ہے۔ وه آنکهيں٬ ناک٬ منہ٬ کان ہيں۔ کہ مغزسر ان سب کی جڑ ہے۔ آنکهوں کا پانی نمکين ہے۔اور منہ کا پانی ميڻها ہے۔اور ناک کا پانی ترش ہے اور کانوں کا پانی کڑوا ہے۔
تم نے
نقير
قطمير
فتيل
سبدولبد
اور
طّم وَرّم کے معانی دريافت کيے ہيں۔ کهجور کی گڻهلی کی پشت پر جو نقطہ ہوتا ہے اس کو نقير کہتے ہيں اور گڻهلی پرجو باريک چهلکا ہوتا ہےاس کو قطمير کہتے ہيں اور گڻهلی کے اندر جو سفيدی ہوتی ہے اسے فتيل کہتے ہيں۔سبدولبد بهيڑبکری کے بالوں کو کہا جاتا ہے۔ حضرت آدم عليہ السلام کی آفرينش سے پہلے کی مخلوقات کو طّم وَرّم کہا جاتا ہے۔
اور
گدها ہينگتے وقت شيطان کو ديکھ رہا ہوتا ہے اور
کہتا ہےَلَعَنّٰ اللهُ اْلَعَّشار 
اور
کتا بهونکتے وقت کہتا ہےَوْيُلِ لاَِهِلْ الَّناِرِمْنَ غَضِب اْلَجَّباِر ۔
اور
بيل کہتا ہےُسْبَحاَنّٰ اللهَِ وِبَحْمِده ۔
اور
گهوڑا کہتا ہےُسْبَحاَنَ حاِفِظْیِ اَذا اَلَتَقت اْلاَْبَطالََ واْشَتَعَلِت الِّرَجاُلِ بالِّرَجال ۔
اور
اونٹ کہتا ہےَحْسِبَیّٰ اللهَُ وَکٰفیِ باَِٰوِکْيلاَ ۔
اور
مور کہتا ہے الَّرْحٰمُنَ عَلی اْلَعْرِش اّسَتٰوی (سورهٰطٰہ آيت ۵۱ ) ۔
اور
بلبل کہتا ہےُسْبَحاَن اِِّٰحْيَنُ تْمُسْوَنَ وِحْيَنُ تْصِبُحْوَن (سورة روم آيت ۷۱۔
اور
مينڈک اپنی تسبيح ميں کہتا ہيُسْبَحاَن اْلَمْعُبوِدِ فْی الَبَراِرْیَ واْلِقَفاِرُ سْبَحاَن اْلَملِکِ اْلَجَّباِر ( سورة نحل آيت ۸۶ ۔
اور
ناقوس جب بجتا ہے تو کہتا ہےُسْبَحاَنّٰاللهَِ حَّقاَ حَّقا اُْنُظْرَياْبَنٰ اَدَمِ فیٰ هِذِه الُّدْنَياَ غْرًباَّ وَشْرًقاَّ ماَتٰریِ فْيَها اََحًداَّيْبٰقی۔
اور
تم نے وه قوم پوچهی ہے جن پر وحی آئی حالانکہ وه نہ انسان ہيں نہ فرشتے اور نہ جن۔ وه شہد کی مکهياں ہيں لقولہ تعالٰی (سورة نحل آيت ۸۶) تم نے پوچها ہے کہ جب رات ہو تی ہے تو دن کہاں چلا جاتا ہے اور جب دن ہوتا ہے تو رات کہاں ہوتی ہے ۔
اس کا جواب يہ ہے جب دن ہوتا ہے تورات الله تعالٰی کے غا مض علم ميں چلی جاتی ہے ۔
اور جب رات ہوتی ہے تو دن الله تعالٰی کے غامض علم ميں چلا جاتا ہے۔الله تعالٰی کا وه غامض علم کہ جہاں کسی مقرب نبی يا فرشتہ کی رسائی نہيں ۔


پهر آپ نے فرمايا کہ تمہارا کوئی ايسا سوال ره گيا ہے جس کا جواب نہ ديا گيا ہو ۔ انہوں نے کہا نہيں ۔ سب سوالوں کے صحيح جواب ديے ہيں
تو آپ نے اس بڑے پادری سےفرمايا کہميں تم سے صرف ايک بات پوچهتا ہوں اس کا جواب دو۔
وه يہ ہے کہ آسمانوں کی کنجی اور بہشت کی کنجی کون سی چيز ہے۔تو وه پادری سر بگر يباں ہوکر خاموش ہو گيا تو سب پادری اس سے کہنے لگے کہ اس شيخ نے تمہارے اس قدر سوالوں کے جواب ديئے ليکن آپ اس کےايک سوال کا جواب بهی نہيں دے سکتےوه بولا کہ جواب مجهے آتا ہے۔ اگر ميں وه جواب بتاؤں تو تم لوگ ميری موافقت نہيں کرو گے۔ سب نے بيک زباں کہا کہ آپ ہمارے پيشوا ہيں ۔ ہم ہرحالت ميں آپ کی موافقت کريں گے۔
islamتو بڑے پادری نے کہاآسمانوں کی کنجی اور بہشت کی کنجی
لاِاٰلَہِ اَّلا اللهُ مَّحمُدَّ رُسوُل الله ہے ۔تو سب کلمہ پڑه کر مسلمان ہو گئے اور اپنے اپنے زنار وہيں توڑ ڈالے ۔
غيب سے ندا آئی ۔
اے بايزيد ہم نے تجهے ايک زنار پہننے کا حکم اس لئے ديا تهاکہ ان کے
پانچ سو زنار تڑواؤں۔ وللهَِ حْمِد




Comments

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

More post for you might like it

Watermelon a symbol of Summer

Mint and Cucumber detox water

Unique secret of a Healthy Life from Basil Seeds

Break The Silence

مٹی کا گھروندا یا جنت کا محل

Repentance, The act of seeking forgiveness

سلام کو عام کرو

Mango is a true symbol of the season.

ہزار مہینوں سے افضل شب "شبِ قدر"