موت کے سوا ہر مرض کا علاج

 کلونجی

http://www.syedlatifshah.blogspot.com
حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آج سے چودہ سو سال قبل جو ارشادات فرمائے طب و سائنس آج اس کی تصدیق کررہے ہیں۔ قربان جائیے قدرت کاملہ پر جس نے حضرت انسان کے لیے بہترین نعمتیں پیدا فرمائیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چودہ سو سال قبل حکمت کے خوب صوت پیرائے میں ہمیں جن معلومات سے آگاہ کیا تھا ، آج کی طب و سائنس نتائج کے حصول کے بعداُن پر تصدیق کی مہر ثبت کررہی ہے ۔
حضرت ابو ہریرہ ؓ راوی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: کلونجی میں موت کے سواہر مرض کا علاج ہے (بخاری، ابن ماجہ، مسند احمد) آپ خود بھی کلونجی کو شہد کے شربت کے ساتھ ملا کر استعمال کیا کرتے تھے 
حضرت سالم بن عبداللہ اپنے والد حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت کرتے ہیں‌کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا “ تم ان کالے دانوں کو اپنے اوپر لازم کرلو کہ ان میں‌موت کے سوا ہر مرض کا علاج ہے
@syedlatifsکلونجی کا پودا سونف سے مشابہ، خودرو اور 30 تیس سینٹی میٹر بلند ہوتا ہے۔ یہ پودا دنيا میں مصالحے اور دوا کے طور پر استعمال ہوتاہے۔ پھول زردی مائل، بیجوں کا رنگ سیاہ اور شکل پیاز کے بیجوں سے ملتی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ بعض لوگ انہیں پیاز کا ہی بیج سمجھتے ہیں۔ یہ ایک قسم کی گھاس کا بیج ہے۔ جس کی کاشت جنوب مغربی ایشیا، مشرق وسطی اور بلقان ميں ہوتی ہے. صحیح کلونجی کی پہچان یہ ہے کہ اگر اسے سفید کاغذ میں لپیٹ کر رکھیں تو اس پر چکنائی کے داغ دھبے لگ جاتے ہیں۔ کلونجی کے بیجوں کی شفائی تاثیر سات سال تک قائم رہتی ہے۔ کلونجی کے بیج خوشبو دار اور ذائقے کے لئے بھی استعمال کئے جاتے ہیں ۔ چھوٹے چھوٹے تکونے سیاہ بیج اچار اور چٹنی میں دیکھے ہونگے، جی جاں یہ کلونجی ہی کے ہوتے ہیں جو اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتے ہیں۔ کلونجی کے بیجوں میں فاسفورس، فولاد، اور کاربو ہائڈریٹ کے مرکبات شامل ہوتے ہیں۔ کلونجی کی کیمیاوی تجزیے سے معلوم ہوا اس میں پیلے رنگ کا مادہ کیروٹین پایا جاتا ہے جو جگر میں پہنچ کر وٹامن اے میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ ان کے علاوہ بھی بہت سے ایسے مرکبات کلونجی میں پائے جاتے ہیں، جو نظام انہظام کے لے مفید ہیں۔ یہ بولی امرض کو دور کرتا ہے۔ یہ جسم کی قوت مدافعت میں اضافہ کرنے کے علاوہ ہر قسم کے امراض کے علاج میں معاون ہے۔ یہ سریع الاثر یعنی بہت جلد اثر کرنے والے ہوتے ہیں۔ کلونجی گرم اور سرد دونوں طرح کے امراض میں مفید ہے، جب کہ اس کی اپنی تاثیر گرم ہے اور سردی سے ہونے والے تمام امراض میں مفید ہے . تاہم کلونجی کے استعمال میں یہ امر پیش نظر رہے کہ یہ طویل عرصہ اور زیادہ مقدار میں استعمال نہ کی جائے کیونکہ اس میں کچھ مادے ایسے بھی ہوتے ہیں جو صحت کے لیے مضر ہوسکتے ہیں۔ البتہ وقفہ دے کر پھر سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ویسے بھی اعتدال مناسب راہ عمل ہے۔
@syedlatifs
حکماء نے کلونجی کو ہمیشہ موضوعِ تحقیق وعلاج بنایا ہے اور اس کو مختلف طریقوں سے مختلف امراض کے علاج میں استعمال کرایا ہے۔ طبی کتب سے معلوم ہوتا ہے کہ قدیم یونانی اطباء کلونجی کے بیج کو معدے اور پیٹ کے امراض، مثلا ریاح، گیس کا ہونا، آنتوں کا درد، کثرت ایام، استسقا، نسیان (یاداشت کی کمی) رعشہ، دماغی کمزوری، فالج اور افزائش دودھ کے لئے استعمال کراتے رہے ہیں۔ اور کلونجی کےتیل کو مختلف طریقوں سے مختلف امراض کے علاج میں استعمال کرایا ہے کلونجی کا تیل بال خورہ کی شکایت میں بہت فائدہ دیتا ہے ۔ بالخورہ میں بال اڑ جاتے ہیں اور دائرے کی صورت میں نشان بن جاتا ہے پھر دائرہ دن بدن بڑھتا ہے اور عجیب سی ناخوشگواری کا احساس ہوتا ہے۔یہ تیل سر کے گنج کو دور کرنے اور بال اگانے میں بھی مفید ہے ۔ مزید یہ کہ اس تیل کے استعمال سے بال جلد سفید نہیں ہوتے اور اس تیل کو مختلف طریقوں سے داد، اگزیما میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔اگر جسم کو کوئی حصہ بے حس ہوجائے تو یہ تیل مفید ہے۔ کان کے ورم اور نسیان میں بھی یہ تیل مفید ہے۔ 
ماہرین طب و سائنس کلونجی پر تحقیقی کام کر رہے ہیں جنھوں نے اسے مختلف امراض میں مفید پاتا اور مزید تحقیق کا عمل جاری ہے۔ ۔

. مختلف امراض میں کلونجی کے استعمال کی ترکیب حسب ذیل ہے

چست رہنے کےلئے : روزانہ صبح ناشتہ سے قبل نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل دو چمچہ شہد کے ساتھ استعمال کریں۔ 
جسمانی صحت کو برقرار رکھنے کے لئے : ایک کلو گرام گندم کے آٹے میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر روٹی بنائیں اور کھائیں۔ ان شاءاللہ صحت برقرار رہے گی۔
اعصابی دباؤ اور تناؤ میں مبتلا ہیں : ایسے لوگ کلونجی کے چند دانے روزانہ شہد کے ساتھ استعمال کر لیا کریں، چند دنوں میں خود کو بہتر محسوس کریں
عام جسمانی کمزوری کے لئے نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل میں ایک چمچہ شہد ملا کر دن میں ایک مرتبہ استعمال کرنے سے عام کمزوری اور اس کا باعث بننے والے دیگر امراض دور ہوجاتے ہیں۔
یادداشت میں اضافے کے لئے یاد داشت میں اضافہ کے لئے ایک کپ پانی میں دس گرام پودینے کے پتے ابال لیں۔ اس پانی میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دوبار پئیں۔ یہ علاج بیس روز تک جاری رکھیں۔
سردرد دور کرنےکے لئے پیشانی اورکانوں کے قریب کلونجی تیل سے مالش کے علاوہ نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل دن میں دو بار پئیں۔
عام بخارسے نجات کے لئے:آدھے کپ پانی میں نصف چمچہ نیمبو کا عرق اور نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دوبار پئیں۔ بخار اترنے تک یہ نسخہ جاری رکھیں اور چاولوں سے پرہیز کریں۔
کھانسیسے نجات کے لئے:ایک پیالی گرم پانی میں دو چمچے شہد اورنصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار صبح ناشتہ سے قبل اور رات کھانے کے بعد استعمال کریں۔علاج دو ہفتہ تک جاری رکھیں، ٹھنڈی چیزوں سے پرہیز کریں۔
 زکام ہونے لگتا ہے:کلونجی کو بھون کر باریک پیس لیں اور کپڑے کی پوٹلی بنا کر باربار سونگنے سے زکام دور ہوجاتا ہے۔
  چھنکیں آرہی ہوں:کلونجی بھون کر باریک پیس کر روغیِ زیتون میں ملا کر اس کے تین چار قطرے ناک میں ٹپکانے سے چھینکیں جاتی رہیں گی۔
 ہچکیاں آتی ہوں:کلونجی کو سفوف تین گرام، کھانے کے ایک چمچ مکھن میں‌ملا کر استعمال کریں تو فائدہ ہوتا ہے۔
دمہ، کھانسی اور الرجی جیسے امراض سے نجات کے لئے:ایک کپ گرم پانی میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل چالیس روز تک استعمال کریں۔ سرد اشیاءکھانے سے پرہیز کریں۔
آنکھوں کے امراض:آنکھوں کا سرخ ہونا، پانی بہنا، کمزوری بصارت وغیرہ کی صورت میںایک کپ گاجر کے عرق میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل پئیں۔ یہ علاج چالیس روز تک جاری رکھیں، اچار اور بینگن سے پرہیز کریں۔
دانتوں کا درد دورکرنے کے لئے:سوتے وقت روئی کے پھاہے کو کلونجی کے تیل میں گیلا کرکے متاثرہ حصہ میں رکھ دیں۔
دانتوں کے امراضسے نجات کے لئے:دانتوں کی کمزوری، دانتوں سے خون نکلنے، ناگوار بو آنے یا مسوڑھوں کے سوج جانے کی صورت میں ایک پیالی دہی میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کرصبح نہار منہ اور رات سونے سے قبل کھا لیں۔اگردانتوں میں‌ ٹھنڈا پانی لگنے کی شکایت ہو تو کلونجی کو سرکے میں جوش دے کر کلیاں کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔
کانوں میں درد، پیپ کا بہنا ،سماعت میں کمی:ایک چائے کے چمچہ کلونجی کے تیل کو ایک بڑے چمچ زیتون کے تیل میں ملا کر اچھی طرح گرم کر لیں۔ پھر ٹھنڈا کرکے سوتے وقت اس کے دو تین قطرے کانوں میں ڈال لیں۔ فوری افاقہ ہوگا۔
ہکلانا، تتلانا کے لئے: نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل اور دو چمچے شہد اچھی طرح ملاکر اسے زبان کے اوپر دن میں دوبار رکھیں۔
بالو ں کا گرنا:نیبو کے عرق سے سر کی اچھی طرح مالش کریں۔۱۵ منٹ کے بعد بالوں کو شیمپو سے دھو کراچھی طرح خشک کریں۔ پھر پورے سر پر کلونجی کے تیل کی مالش کریں۔ ایک ہفتہ تک روزانہ کے علاج سے بالوں کا گرنا بند ہوجاتا ہے
خشکی کوختم کرنے کے لئے:دس گرام کلونجی کا تیل، تیس گرام زیتون کا تیل اور تیس گرام منہدی سفوف کو اچھی طرح ملاکر تھوڑا سا گرم کریں۔ ٹھندا ہونے پر اسے بالوں کی جڑوں میں لگائیں۔
موٹاپے سے نجات کے لئے:نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل میں دو چمچہ شہد نیم گرم پانی میں حل کرکے دن میں دوبار پئیں چاول سے پرہیز کریں
بد ہضمی، گیس، پیٹ کا درد:ایک چمچہ سرکہ میںنصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دوبار پئیں۔ موٹاپا دور کر نے کے لئے بھی یہی نسخہ کار آمد ہے۔ وہ لوگ جن کو کھانے کے بعد پیٹ میں بھاری پن، گیس یا ریاح سے بھر جانے اور اپھارے کی شکایت محسوس ہوتی ہے وہ کلونجی کا سفوف تین گرام کھانے کے بعد استعمال کریں تو نہ صرف یہ شکایت جاتی رہے گی بلکہ معدے کی اصلاح بھی ہوگی۔
جگر و معدہ کے امراض کےلئے:دو سَو گرام شہد میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل اچھی طرح ملاکر اس آمیزہ کا نصف صبح ناشتہ سے قبل اور نصف شام میں استعمال کریں۔ ایک ماہ تک اس نسخہ کو استعمال کریں اور ترش اشیاء سے پرہیز کریں۔
کمر اور گردن کے درد سے نجات کے لئے:دو عدد خشک انجیرکھا کر ایک پیالی دودھ میں چار قطرے کلونجی کا تیل ڈال کر پئیں اور اس کے بعد دو گھنٹہ تک کچھ نہ کھائیں۔ یہ علاج دو ماہ تک جاری رکھیں ۔آلو اور ٹماٹر سے پرہیز کریں۔
جوڑوں کا دردسے نجات کے لئے:ایک چمچہ سرکہ اور دو چمچہ شہد میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار استعمال کریں۔ تِل کے تیل سے مالش بھی کریں۔۱۲ دن تک گیس آور خوراک سے پرہیز کریں۔
گردے کےدرد کو دور کرنے کے لئے:250 گرام کلونجی کے بیج کو پیس کر ایک کپ شہد میں اچھی طرح ملا لیں۔ دو چمچہ اس آمیزہ کونصف پیالی پانی میں ملا کر اس میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں ایک بار پئیں۔علاج کو بیس روز تک جاری رکھیں۔​
گردے اور مثانے کی پتھریسے نجات کے لئے:کلونجی مدربول (پیشاب آور) بھی ہے۔ ایک پیالی گرم پانی میں دو چمچہ شہد، نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دوبار صبح نہار منہ اور رات کو سونے سے قبل پئیں۔ ٹماٹر اور پالک اور لیمن سے پرہیز کریں۔
ذیابطیس (شوگر):ایک کپ قہوہ (کالی چائے)نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل پی لیں۔روغنی خوراک بالخصوص تلی ہوئی اشیا کھانے سے پرہیز کریں۔اگر ذیابطیس کے لئے پہلے سے کوئی دوائی کھا رہے ہوں تو اسے جاری رکھیں۔ البتہ بیس روز بعد خون میں شوگر کا لیول چیک کروائیں۔ اگر معمول کے مطابق پائیں تو ادویہ کا استعمال بند کرکے اس نسخہ کو چالیس روز تک جاری رکھیں۔ مکمل شفا کے بعد نسخہ کا استعمال بند کردی
دل کا درد:دل کے والو کی بندش، سانس لینے میں دقت، ٹھنڈا پسینہ اور دل پر دباؤ کی صورت میں ایک پیالی بکری کا دودھ میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار صبح ناشتہ سے قبل اور رات سونے سے قبل استعمال کریں۔ یہ علاج۱۲ دن تک جاری رکھیں۔
دل کا دورہ (ہارٹ اٹیک):ایک کپ گرم پانی میں ایک چمچہ شہد، نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دوبار دس دن تک استعمال کریں۔ دس دن کے بعد مزید دس دن یومیہ ایک مرتبہ استعمال کریں۔
پیٹ میں کیڑے:ایک چمچہ سرکہ میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں تین بار صبح ناشتہ سے قبل ، دوپہراور رات میں استعمال کریں۔ یہ علاج ۱۰دن تک جاری رکھیں۔
بے خوابی:آرام دہ نیند کے لئے رات کھانے کے بعدنصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ایک چمچہ شہد میں ملا کر پئیں۔
پولیو اور لقوہ:ایک کپ گرم پانی میں ایک چمچہ شہد، نصف چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دوبار استعمال کریں۔ بچوںکو گرم پانی میں دو چمچے دودھ اور تین قطرے کلونجی کا تیل ملا کر دن میں تین مرتبہ پلائیں۔ علاج۴۰ دن تک جاری رکھیں۔
بواسیر:ایک چمچہ سرکہ اور نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملاکر بواسیر کی جگہ پر دن میں دوبار لگائیں۔
کثرتِ احتلام:مردوں میں کثرت احتلام کی صورت میں ایک پیالی سیب کے جوس میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر صبح نہار منہ اور رات سونے سے قبل پی لیں۔ علاج ۱۲ روز تک جاری رکھیں اور گرم مسالہ والے کھانوں سے پرہیز کریں
خون کی کمی (انیمیا):پودینہ کے پتوں کی ایک شاخ کو پانی میں اُبال کر ایک پیالی جوس بنائیں۔ نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار صبح نہار منہ اور رات سونے سے قبل پئیں۔ یہ نسخہ ۱۲دن تک استعمال کریں۔
یرقان (پیلیا):ایک پیالی دودھ میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار صبح نہار منہ اور رات سونے سے قبل ایک ہفتہ تک پئیں۔
ماں کے دودھ میں اضا فہ کے لئے:جن خواتین کو دودھ کم آنے کی شکایت ہو اور ان کا بچہ بھوکا رہ جاتا ہو، وہ ایک پیالی دودھ میں دو قطرے کلونجی تیل ڈال کرصبح ناشتہ سے قبل اور رات سونے پیشتر پئیں۔ اس سے ان کے دودھ کی مقدار میں اضافہ ہوجائے گا۔ البتہ حاملہ خواتین کو کلونجی کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
زچگی: بچہ کی پیدائش کے بعد ذہنی کمزوری، تھکاوٹ اور اخراجِ خون جیسے امراض میں ایک پیالی کھیرے کے جوس میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار صبح ناشتہ سے قبل اور رات سونے سے قبل استعمال کریں۔ یہ علاج ۴۰ دن تک جاری رکھیں۔
بچہ دانی کے مختلف امراض کے لئے:رحم کے مسائل میں نصف گڈی پودینہ کا عرق، ۲ چمچہ مصری کا سفوف میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل اچھی طرح ملاکر صبح ناشتہ سے قبل استعمال کریں۔ علاج ۴۰ دن تک جاری رکھیں۔
امراض مستورات (لیکوریا، پیٹ میں درد، کمر درد):دو گلاس پانی میں دس گرام پودینے کے پتے ابال لیں۔ پانی الگ کر کے اس میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل پی لیں۔ علاج چالیس روز تک جاری رکھیں، اچار ، بیگن، انڈے اور مچھلی سے پرہیز کریں۔اگرماہواری میں بے ترتیبی ہو تو ایک چمچہ شہد اور نصف چمچہ کلونجی کا تیل ملاکر صبح ناشتہ سے قبل اور رات میں دو ہفتہ تک پئیں۔ اگر معمول سے زائد عرصہ تک ماہواری رُک جائے توایک کپ گرم پانی میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل اور دو چمچہ شہد ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل پی لیں۔علاج ایک ماہ تک جاری رکھیں۔ آلو، بینگن سے پرہیز کریں۔ جن خواتین کو ایام کم یا درد کے ساتھ آتے ہوں یا پیشاب کم یا تکلیف سے آتا ہو، وہ کلونجی کا سفوف تین گرام روزانہ استعمال کر لیا کریں اس سے شکایت جاتی رہےگی۔
چہرے کی رنگت میں نکھار اور جلد صاف کرنے کے لئے:چہرہ اور جلد کی شادابی کے لئے دو بڑے چمچہ شہد، نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل اچھی طرح ملاکر صبح اور شام چہرہ پر۰۴ دن تک لگائیں۔اور اگرنصف چائے کا چمچہ روغن زیتون میں ملا کر استعمال کیا جائے تو اور زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔
 آج کل نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں میں کیل، دانوں اور مہاسوں کی شکایت عام ہے۔ وہ مختلف بازاری کریمیں استعمال کر کے چہرے کی جلد کو مزید خراب کر لیتے ہیں۔ ایسے نوجوان بچے بچیاں کلونجی باریک پیس کر، سرکے میں ملا کر سونے سے پہلے چہرے پر لیپ کریں اور صبح چہرہ دھولیا کریں۔ چند دنوں میں بڑے اچھے اثرات سامنے آئیں گے اس طرح لیپ کرنے سے نہ صرف چہرے کی رنگت صاف و شفاف ہو گی اور مہاسے ختم ہوں گے بلکہ جلد مین نکھار بھی آئے گا۔ 
جلدی امراض:میں کلونجی کا استعمال عام ہے جلد پر زخم ہونے کی صورت میں کلونجی کو توے پر بھون کر روغن مہندی میں ملا کر لگانے سے نہ صرف زخم مندمل ہو جائیں گے بلکہ نشان دھبے بھی جاتے رہیں گے۔

کلونجی کی دھونی سے گھر میں پائے جانے والے کیڑے مکوڑے ہلاک ہوجاتے ہیں۔اسی خصوصیت کے سبب کلونجی کو گھروں میں قیمتی کپڑوں میں رکھا جاتا ہے

Comments

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

More post for you might like it

Watermelon a symbol of Summer

Mint and Cucumber detox water

Unique secret of a Healthy Life from Basil Seeds

Break The Silence

مٹی کا گھروندا یا جنت کا محل

Repentance, The act of seeking forgiveness

سلام کو عام کرو

Mango is a true symbol of the season.

ہزار مہینوں سے افضل شب "شبِ قدر"