آپ بچوں کے ماں باپ ہیں، بچے آپکے نہیں
اللہ تعالیٰ کی نعمتوں میں سے اولاد کا ہونا بڑی نعمت ہے جسے اللہ تعالیٰ نے آنکھوں کی ٹھنڈک کہا ہے اور نبی کریمﷺ نے بچوں کو جنت کے پھول قرار دیا اس لئے اولاد کا ہونا خوش بختی کی علامت ہے اور بعض کو کسی مصلحت یا آزمایش کے مقصد سے اس سے محروم رکھتا ہے۔ پھر جن کو اولاد عطا کرتا ہے ان میں سے بعض کو لڑکے اور لڑکیاں دونوں دیتا ہے، بعض کو صرف لڑکے اور بعض کو صرف لڑکیاں۔ سورۂ شوریٰ میں ارشادِ ربانی ہے: لِلّٰہِ مُلْکُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ یَخْلُقُ مَا یَشَآءُ یَہَبُ لِمَنْ یَّشَآءُ اِِنَاثًا وَّیَہَبُ لِمَنْ یَّشَآءُ الذُّکُوْرَ o اَوْ یُزَوِّجُھُمْ ذُکْرَانًا وَّاِِنَاثًا وَیَجْعَلُ مَنْ یَّشَآءُ عَقِیْمًا اِِنَّہٗ عَلِیْمٌ قَدِیْرٌ o (الشورٰی ۴۲: ۴۹ ۔ ۵۰) اللہ آسمانوں اور زمین کی بادشاہی کا مالک ہے جو کچھ چاہتا ہے پیدا کرتا ہے۔ جسے چاہتا ہے لڑکیاں دیتا ہے، جسے چاہتاہے لڑکے دیتا ہے، جسے چاہتا ہے لڑکے اور لڑکیاں ملا جلا کر دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے بانجھ کردیتا ہے۔ وہ سب کچھ جانتا اور ہر چیز پر قادر ہے۔ دین اسلام میں بچوں کی تربیت اور نگہداشت کو بہت اہمیت دی گئی ہ...